وہ یک بہ یک اسے دل میں اتارنے کا عمل
وہ یک بہ یک اسے دل میں اتارنے کا عمل
وہ اپنی ذات پہ شب خون مارنے کا عمل
ہزار وسوسے دل میں اور اک دہکتا الاؤ
حیات دشت میں راتیں گزارنے کا عمل
بس ایک خوشۂ گندم اور ایسی دربدری
وہ آسماں کو زمیں پر اتارنے کا عمل
یہ عمر میز ہے گویا قمار خانے کی
بس ایک جیت کی خواہش میں ہارنے کا عمل
وہ بند خوشبو کا باد صبا کے وہ ناخن
کلی کے جسم سے کپڑے اتارنے کا عمل
غضب کا شور مچاتے ہوئے یہ سناٹے
وہ بے صدا بھی کسی کو پکارنے کا عمل
ہوئی ہے شام پھر اشکوں سے اک وضو ہو ندیمؔ
پھر ایک رات ستارے شمارنے کا عمل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.