وہ یوں کھو کے مجھے پایا کریں گے
وہ یوں کھو کے مجھے پایا کریں گے
مرا افسانہ دہرایا کریں گے
ستم اپنے جو یاد آیا کریں گے
تو دل ہی دل میں پچھتایا کریں گے
غرور حسن کو باطل سمجھ کر
سراپا عشق بن جایا کریں گے
نہ ہوگی تاب ضبط غم جب ان کو
یقیناً اشک بھر لایا کریں گے
قیامت ہوں گی نازک دل کی آہیں
ہر اک ذرے کو تڑپایا کریں گے
فلک ماتم کرے گا بے کسی پر
مہ و انجم ترس کھایا کریں گے
مجھے ہر گام پر ٹھکرانے والے
مجھی پر ناز فرمایا کریں گے
نہ ہوگی جب سکوں کی کوئی صورت
کچھ اپنے دل کو سمجھایا کریں گے
ہر اک تدبیر جب ناکام ہوگی
تو مجھ کو رو بہ رو پایا کریں گے
نگاہوں سے ملا کر وہ نگاہیں
یکایک رخ بدل جایا کریں گے
وہی ناز و ادا کی شکل ہوگی
اسی صورت سے شرمایا کریں گے
میں کہتا ہی رہوں گا قصۂ غم
وہ سنتے سنتے سو جایا کریں گے
مگر جب ہوگا عالم عالم خواب
نہ پا کر مجھ کو گھبرایا کریں گے
شکیلؔ اپنے لئے لمحات فرصت
پیام نو بہ نو لایا کریں گے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 476)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.