وہ زباں اپنی کھولتا ہی نہیں
وہ زباں اپنی کھولتا ہی نہیں
یہ نہیں ہے کہ بولتا ہی نہیں
ہر ادا اس کی کچھ تو ہے کہتی
تو مگر آنکھ کھولتا ہی نہیں
جتنا تم دو گے اتنا پاؤ گے
کم زیادہ وہ تولتا ہی نہیں
وہ چمن کی بہار کیا جانے
جو دریچوں کو کھولتا ہی نہیں
بند آنکھیں ترازو ہاتھ میں ہے
وہ مگر کچھ بھی تولتا ہی نہیں
جب یدھشٹھر بھی سچ پہ ٹک نہ سکے
آئنہ سچ سے ڈولتا ہی نہیں
کیوں نہ ہو کڑوی تیری بات نیاؔ
جھوٹ تو اس میں گھولتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.