وہ زمانے گزر چکے کب کے
تھے جو دریا اتر چکے کب کے
اب تو بس میں نہیں رہا کچھ بھی
خواب آنکھوں میں بھر چکے کب کے
نور اندر سے ہی نکلتا ہے
ہم تو یہ کام کر چکے کب کے
اب ہمیں اور کیا بگڑنا ہے
جو نہ کرنا تھا کر چکے کب کے
ساتھ جینا تھا ساتھ مرنا تھا
کیا کریں ہم کہ مر گئے کب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.