Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ زیست جو لذت کش آلام رہی ہے

سید فضل المتین

وہ زیست جو لذت کش آلام رہی ہے

سید فضل المتین

MORE BYسید فضل المتین

    وہ زیست جو لذت کش آلام رہی ہے

    وہ زیست ترے نام سے منسوب ہوئی ہے

    کیوں ہجر کی شب مہکی ترے قرب کی خوشبو

    کیا کوئی کلی یاد کے گلشن میں کھلی ہے

    اے گزرے ہوئے لمحو کوئی نقش ابھارو

    آئینۂ تخییل پہ اب گرد جمی ہے

    اک ہم ہیں کہ خاک رہ جاناں میں ابھی تک

    اک وہ ہیں کہ ان کی وہی بیگانہ روی ہے

    اے گردش ایام کوئی زخم نیا اور

    اک موڑ پہ اب عمر رواں ٹھہر گئی ہے

    روداد غم دل میں سناؤں تجھے کیوں کر

    میں دیکھ رہا ہوں تری آنکھوں میں نمی ہے

    اب گزرے ہوئے وقت کا کچھ ذکر نہ چھیڑو

    مشکل سے طبیعت مری قابو میں ہوئی ہے

    مدت سے کسی درد کا تحفہ نہیں آیا

    یا گردش ایام ہمیں بھول گئی ہے

    اے باد سحر آج تو چپ چاپ گزر جا

    ہونے دے ذرا دیر ابھی آنکھ لگی ہے

    مے لاؤ غزل گاؤ قریب آؤ شب ماہ

    شرمندہ نگاہوں سے ہمیں دیکھ رہی ہے

    مت پوچھ کہ کیا ہم پہ گزرتی ہے ترے بعد

    بیٹھے ہیں جہاں صبح وہیں شام ہوئی ہے

    ہے اول شب بزم میں رنگ آخر شب کا

    کیا شمع کوئی وقت سے پہلے ہی بجھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے