وہ زندگی کہ جس میں اذیت نہیں کوئی
وہ زندگی کہ جس میں اذیت نہیں کوئی
اک خواب ہے کہ جس کی حقیقت نہیں کوئی
میری وفا کو زلف و لب و چشم سے نہ دیکھ
کار خلوص ذات کی اجرت نہیں کوئی
تسلیم تیرے ربط و خلوص و وفا کے نام
خوش ہوں کہ ان میں لفظ محبت نہیں کوئی
خلوت میں گر وجود پہ اصرار ہو تو ہو
بازار میں تو ذات کی قیمت نہیں کوئی
ہم برزخ وفا کے جزا یافتوں کے پاس
اک جسم ہے سو جسم کی جنت نہیں کوئی
ہر فیصلے کو روز قیامت پہ چھوڑ دیں
اس جبر سے تو بڑھ کے قیامت نہیں کوئی
یہ شہر قتل گاہ نہیں پھر بھی اے سحرؔ
کیا قہر ہے کہ جسم سلامت نہیں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.