وہ زلف اپنی اڑا رہا تھا
وہ زلف اپنی اڑا رہا تھا
گھٹا کو شاید چڑھا رہا تھا
جہاں یہ ہم کو سمجھ نہ آیا
جو تھا نہیں وہ دکھا رہا تھا
جہاں میں سب تھا میں ہی الگ تھا
مٹا ہوا میں مٹا رہا تھا
غلط ہے کچھ تو سہی ہے کیا کچھ
ہوا میں باتیں اڑا رہا تھا
حیات کو کیوں سمجھ رہا تھا
تھی بات چھوٹی بڑھا رہا تھا
عجب تھا پاگل یہ من مرا بھی
جو گم تھا اس سے ڈرا رہا تھا
اماں کا سچا تھا آئنہ بھی
جو دکھ رہا تھا دکھا رہا تھا
غضب جیالا تھا باپ وہ بھی
جو خود کی حسرت مٹا رہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.