وہ زلفیں جس گھڑی لہرا کے چھت پر سامنے آئے
وہ زلفیں جس گھڑی لہرا کے چھت پر سامنے آئے
شاہ رخ ساحل تلسی پوری
MORE BYشاہ رخ ساحل تلسی پوری
وہ زلفیں جس گھڑی لہرا کے چھت پر سامنے آئے
طواف حسن کرنے پھر کبوتر سامنے آئے
کیا کرتا تھا میں جن کی وفاداری پہ ناز اکثر
سر میداں وہی احباب کھل کر سامنے آئے
کچل ڈالا تھا دنیا نے جنہیں مغرور قدموں سے
وہی ذرے مثال ماہ و اختر سامنے آئے
ہمیں تو بس تمہارے نقش پا پر چلتے رہنا ہے
ہمیں کیا منزل آئے کتنے پتھر سامنے آئے
مری خواہش یہ رہتی ہے کی ہر پل فکر میں میرے
مرے محبوب کا روئے منور سامنے آئے
سر محفل کیا اعلان اس نے پارسائی کا
دل مضطر کی باتوں میں دلاور سامنے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.