وفور شوق میں آہ و فغاں کو بھول گئے
وفور شوق میں آہ و فغاں کو بھول گئے
تم آ گئے تو غم دو جہاں کو بھول گئے
اسیر غم ہیں قفس میں گزار لیتے ہیں
چمن کو بھول گئے آشیاں کو بھول گئے
حیات چند نفس میں کشاکش پیہم
رہی ہے اتنی کہ درد نہاں کو بھول گئے
دراز دستیٔ اغیار کا گلا کیا ہے
عدو کو بھول گئے مہرباں کو بھول گئے
رہ حیات کی منزل عجیب پیچیدہ
کہاں کی راہ خود ہم کارواں کو بھول گئے
سنائیں عشق کی روداد کیا تمہیں اے برقؔ
ہے مختصر سی مگر داستاں کو بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.