وفور شوق میں جب بھی کلام کرتے ہیں
وفور شوق میں جب بھی کلام کرتے ہیں
تو حرف حرف کو حسن تمام کرتے ہیں
گھنے درختوں کے سائے کی عمر لمبی ہو
کہ ان کے نیچے مسافر قیام کرتے ہیں
اسے پسند نہیں خواب کا حوالہ بھی
تو ہم بھی آنکھ پہ نیندیں حرام کرتے ہیں
نہ خوشبوؤں کو پتہ ہے نہ رنگ جانتے ہیں
پرند پھولوں سے کیسے کلام کرتے ہیں
رواں دواں ہیں ہوا پر سواریاں کیسی
جنہیں درخت بھی جھک کر سلام کرتے ہیں
چمن میں جب سے اسے سیر کرتے دیکھ لیا
اسی ادا سے غزالاں خرام کرتے ہیں
اب اس کو یاد نہ ہوگا ہمارا چہرہ بھی
تمام شاعری ہم جس کے نام کرتے ہیں
- کتاب : Sukhan Aabaad (Pg. 5)
- Author : Manzoor Hashmi
- مطبع : Manzoor Hashmi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.