وسعت چشم کو اندوہ بصارت لکھا
میں نے اک وصل کو اک ہجر کی حالت لکھا
میں نے پرواز لکھی حد فلک سے آگے
اور بے بال و پری کو بھی نہایت لکھا
میں نے خوشبو کو لکھا دسترس گم شدگی
رنگ کو فاصلہ رکھنے کی رعایت لکھا
حسن گویائی کو لکھنا تھا لکھی سرگوشی
شور لکھنا تھا سو آزار سماعت لکھا
میں نے تعبیر کو تحریر میں آنے نہ دیا
خواب لکھتے ہوئے محتاج بشارت لکھا
کوئی آسان رفاقت نہیں لکھی میں نے
قرب کو جب بھی لکھا جذب رقابت لکھا
اتنے داؤں سے گزر کر یہ خیال آتا ہے
عزمؔ کیا تم نے کبھی حرف ندامت لکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.