وسعت دامن صحرا دیکھوں
وسعت دامن صحرا دیکھوں
اپنی آواز کو پھیلا دیکھوں
ہاتھ میں چاند کو پگھلا دیکھوں
خواب دیکھوں کہ خرابہ دیکھوں
سطح پر عکس کو بہتا دیکھوں
دریا دریا ترا سایہ دیکھوں
خود کو دیکھوں ترا چہرہ دیکھوں
آئینہ توڑ دوں پھر کیا دیکھوں
اپنے سائے کو برہنہ پاؤں
ساتھ رسوائی کو ہنستا دیکھوں
رتیلی دھوپ میں آتے جاتے
محمل وقت کو ٹھہرا دیکھوں
صبح کے پھول کو ہنستا پا کر
رات کی آنکھ میں کانٹا دیکھوں
شہر میں لوگ جسے ڈھونڈتے ہیں
اپنے گھر میں اسے بیٹھا دیکھوں
ایسا دن آئے نہ ہرگز عادلؔ
جیسے جی میں اسے مرتا دیکھوں
- کتاب : Hashr ki subh darakhshaz ho (Pg. 264)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.