وسعت مرے خیال میں ارض و سما کی ہے
وسعت مرے خیال میں ارض و سما کی ہے
رسول جہاں بیگم مخفی بدایونی
MORE BYرسول جہاں بیگم مخفی بدایونی
وسعت مرے خیال میں ارض و سما کی ہے
محرم نظر مری حرم کبریا کی ہے
ہر شے سے حسن صانع قدرت ہے آشکار
ہر گل میں بو بسی کسی رنگیں ادا کی ہے
پہنچیں دعائیں باب حریم قبول تک
تاثیر یہ کسی دل درد آشنا کی ہے
گلشن میں ہے خرام عروس بہار کا
کترے ہیں گل یہ طرفہ روش نقش پا کی ہے
اب دیدنی ہے ہر گل رنگیں کا بانکپن
عالم شباب کا ہے نزاکت بلا کی ہے
گلزار مرغزار میں اور سبزہ زار میں
ندی رواں نسیم کے جود و سخا کی ہے
بلبل کی لے میں بربط توحید کا ہے سوز
ہر سمت دھوم باغ میں صل علی کی ہے
نغمہ سرا ہے فاختہ وحدت کے ساز پر
نالوں میں قمریوں کے عجب نے صفا کی ہے
کلیوں کے قہقہے ہیں فضائے بسیط میں
غنچوں سے آج آنکھ مچولی صبا کی ہے
مخفیؔ کسی غریب کے نالوں کا ہے اثر
آیا ہے ابر جھوم کے رحمت خدا کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.