یا خدا مجھ کو وہ انداز شکیبائی دے
یا خدا مجھ کو وہ انداز شکیبائی دے
مرے چہرے کو مرے زخموں کی گہرائی دے
فاش ہو جائیں مری روح پہ کونین کے راز
مجھ کو وہ آنکھ دے آنکھوں کو وہ بینائی دے
آپ ہی اپنے کو سنگسار کیا ہے میں نے
میرے قاتل کو نہ الزام مسیحائی دے
کب تلک ترسوں گا کانٹوں بھرے پیراہن کو
برہنہ تن ہوں مجھے خلعت رسوائی دے
مرے چہرے پہ یہ لب ہیں کہ سلگتا ہوا زخم
مرے لفظوں کو زباں یا مجھے گویائی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.