Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یا رب ہے آج ان کے خود آنے کا کیا سبب

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

یا رب ہے آج ان کے خود آنے کا کیا سبب

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

MORE BYمنشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

    یا رب ہے آج ان کے خود آنے کا کیا سبب

    الفت جتا کے مجھ کو منانے کا کیا سبب

    منظور میرے رونے پہ ہنسنا اگر نہ تھا

    غیروں سے ہنس کے مجھ کو رلانے کا کیا سبب

    ثابت ہوا کہ وصل میں ہے عذر آپ کو

    موقع کے وقت ورنہ بہانے کا کیا سبب

    مانا کہ آپ آنے میں جاتی ہے شان حسن

    پر جب بلاؤں میں تو نہ آنے کا کیا سبب

    شاید تمہاری ظلم کی عادت ہی ہو گئی

    عاشق کو ورنہ روز ستانے کا کیا سبب

    پوچھا جو میں نے کتنے ہیں عاشق ترے کہا

    کیوں پوچھتے ہو حال زمانے کا کیا سبب

    صاحب خطا معاف مجھے شک تو کچھ نہیں

    بے وقت لیکن آج نہانے کا کیا سبب

    اے دل پیام وصل یہ ان کی طرف سے ہے

    اس وقت ورنہ بام پہ آنے کا کیا سبب

    اے سحرؔ کیا ہے دل کہیں آیا بتائیے

    کوئے بتاں میں روز کے جانے کا کیا سبب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے