یا رب ہے دل مدام کسی اضطرار میں
یا رب ہے دل مدام کسی اضطرار میں
کچھ نقش رہ گیا ہے ترے شاہکار میں
اب پڑ چکی ہے خوب تمنا کی خو مجھے
تم آ گئے ہو میں ہوں مگر انتظار میں
تنہائی سفر کی اذیت ہے دل شکن
اب کوئی راہزن ہی ملے رہ گزار میں
تیرے ستم پہ تیری طرف دیکھ کر ہوں چپ
کتنی طویل بات ہے اس اختصار میں
اب یہ کھلا کہ وہ بھی مری جستجو میں تھے
میں جن کو ڈھونڈھتا تھا سواد بہار میں
گل رنگ مے بکھیر کے رخ پر چلے ہیں وہ
قوس قزح طلوع ہوئی رہ گزار میں
شوکتؔ بچھڑ گیا ہوں اسی قافلے سے میں
منزل غروب ہو گئی جس کے غبار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.