Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یارب یہ کیسا آج کا انسان ہو گیا

گلشن کھنہ

یارب یہ کیسا آج کا انسان ہو گیا

گلشن کھنہ

MORE BYگلشن کھنہ

    یارب یہ کیسا آج کا انسان ہو گیا

    تخلیق کر کے تو بھی پشیمان ہو گیا

    موسم بہار کا تھا خزاں جلد آ گئی

    ہنستا ہوا چمن مرا ویران ہو گیا

    لوٹا ہے جس نے شہر کے صبر و قرار کو

    وہ شخص میرے شہر کا پردھان ہو گیا

    ایسے نئے چلن کی چلیں آندھیاں یہاں

    انسان اپنی ذات میں حیوان ہو گیا

    چاہا تھا میں نے دل سے کبھی تجھ کو ٹوٹ کر

    وہ حادثہ حیات کا عنوان ہو گیا

    تھیں زندگی کی راہ میں دشواریاں بہت

    مرنا کسی کے عشق میں آسان ہو گیا

    اتنا حسین ہے مرے گلشنؔ کا بانکپن

    ہر گل مری نگاہ میں ذیشان ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 434)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے