یا تری آرزو سا ہو جاؤں
یا تری آرزو سا ہو جاؤں
یا تری آرزو کا ہو جاؤں
مرے کانوں میں جو تو کن کہہ دے
میں تصور سا ترا ہو جاؤں
مجھ سے اک بار ذرا مل ایسے
میں ترے گھر کا پتہ ہو جاؤں
تو بھی آ جانا کہیں رکھ کے بدن
جسم سے میں بھی جدا ہو جاؤں
توڑ کر ماٹی یہ میری پھر سے
یوں بناؤ کہ نیا ہو جاؤں
عشق کی رسم یہی ہے باقی
میں بھی اک بار خفا ہو جاؤں
آشنائی ہے سخن گوئی بھی
اور کتنا میں برا ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.