یا تو تاریخ کی عظمت سے لپٹ کر سو جا
یا تو تاریخ کی عظمت سے لپٹ کر سو جا
یا کسی ٹوٹے ہوئے بت سے چمٹ کر سو جا
ننھا بچہ ہے تو آ ماں کے گھنے آنچل میں
رات کی چھلنی سڑک ہی سے لپٹ کر سو جا
ہر گھڑی شور مچاتی ہوئی مخلوق کے بیچ
اپنے ہونے کے یقیں سے ذرا ہٹ کر سو جا
نیند اڑنے کا مزہ تو بھی چکھا دے ان کو
چال مکار ستاروں کی الٹ کر سو جا
اوڑھ لے سارے بدن پر تو ہوا کی چادر
اور طوفان کی بانہوں میں سمٹ کر سو جا
اے خلیفہ اے نئے وقت کے ہارون رشید
تو روایات شب عدل سے کٹ کر سو جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.