Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں

انشا اللہ خاں انشا

یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں

    جو چاہئے سو کیجیے ہوں آپ کے بس میں

    یہ جائے ترحم ہے اگر سمجھے تو صیاد

    میں اور پھنسوں اس طرح اس کنج قفس میں

    آتی ہے نظر اس کی تجلی ہمیں زاہد

    ہر چیز میں ہر سنگ میں ہر خار میں خس میں

    ہر رات مچاتے پھریں ہیں شوق سے دھومیں

    یہ مست مئے عشق ہیں کب خوف عسس میں

    کیا پوچھتے ہو عمر کٹی کس طرح اپنی

    جز درد نہ دیکھا کبھو اس تیس برس میں

    ہر بات میں یہ جلدی ہے ہر نکتے میں اصرار

    دنیا سے نرالی ہیں غرض تیری تو رسمیں

    دشمن کو ترے گاڑوں میں اے جان جہاں بس

    تو مجھ کو دلایا نہ کر اس طور کی قسمیں

    انشاؔ ترے گر گوش اصم ہوں نہ تو آوے

    آواز ترے یار کی ہر بانگ جرس میں

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے