یاد آئے گی بہت تم کو کہانی میری
یاد آئے گی بہت تم کو کہانی میری
غم میں ڈوبی ہوئی کمبخت جوانی میری
ہنس رہا ہوں جو بھلا اس میں بھی حیرت کیسی
غم میں ہنسنے کی تو عادت ہے پرانی میری
میری غزلیں ہی نہیں جسم بھی ہے خود میرا
مجھ کو معلوم ہے ہر چیز ہے فانی میری
غم کے بدلے میں زمانہ سے محبت کی ہے
بس رہے گی یہ زمانہ میں نشانی میری
دل زمانہ سے لگانا نہ دھرمؔ سب نے کہا
دل تو دل تھا یہی اک بات نہ مانی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.