یاد آتے گئے بھلانے سے
یاد آتے گئے بھلانے سے
درد بڑھتا گیا دبانے سے
راز افشا ہوا چھپانے سے
خامشی کم نہ تھی فسانے سے
میں نے منت بھی کی مگر تم تو
باز آئے نہ دل دکھانے سے
کچھ مقدر ہی نارسا پایا
مجھ کو شکوہ نہیں زمانے سے
میری قسمت میں جو ہو صاف کہو
کام چلتا نہیں بہانے سے
کوئی درد آشنا نہیں ملتا
کیا وفا اٹھ گئی زمانے سے
ان کو پا کر بھی کچھ نہیں پایا
باز آئے ہم ایسے پانے سے
ہم کو مٹنا تھا ان پہ اے ساحرؔ
مٹ گئے ہم کسی بہانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.