یاد آتے ہیں بار بار ہمیں
یاد آتے ہیں بار بار ہمیں
کر گئے ہیں جو بے قرار ہمیں
ہم خزاں کی نہ آرزو کرتے
راس آتی اگر بہار ہمیں
ایک ہلکی جھلک مسرت کی
کر گئی غم سے ہم کنار ہمیں
فرط گریہ سے سرخ ہیں آنکھیں
لوگ کہتے ہیں بادہ خوار ہمیں
گم رہے ہم خزاں کے سائے میں
ڈھونڈھتی رہ گئی بہار ہمیں
رہروان رہ محبت ہیں
جانتی ہے یہ رہ گزار ہمیں
کھو گئے ہیں نشان منزل کے
تو نے بھٹکا دیا غبار ہمیں
اے ضیاؔ ان کی مہربانی سے
ہو گیا ہے غموں سے پیار ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.