یاد آیا ہے گھر لوٹ کے صحرا بھی بہت دن
یاد آیا ہے گھر لوٹ کے صحرا بھی بہت دن
نکلا نہ مرے پاؤں کا کانٹا بھی بہت دن
انجان رہا میں بھی غم و درد سے برسوں
بیگانہ رہی مجھ سے یہ دنیا بھی بہت دن
اک چاند گہن منظر ہر شب پہ ہوا بار
اے ذوق بصارت یہ اندھیرا بھی بہت دن
ممکن ہی نہیں وقت مٹا دے یہ خد و خال
ہم نے اسے یکسوئی سے دیکھا بھی بہت دن
شہرت بھی ملی مجھ کو ترے شہر سے لیکن
کھایا ہے تری بزم میں دھوکا بھی بہت دن
دیکھا ہے ضیاؔ خود کو زمانے کی نظر سے
کرتا رہا بے لطف تماشا بھی بہت دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.