یاد آیا کوئی تو رونے لگے
یاد آیا کوئی تو رونے لگے
اور جا کے ہم ایک کونے لگے
اتنی اونچائی سے زمیں دیکھی
آدمی کیا پہاڑ بونے لگے
اس نے دریا پہ ایک اسم پڑھا
کشتیوں کے سوار سونے لگے
بہتی گنگا کا یہ نہیں مطلب
ہر کوئی اس میں ہاتھ دھونے لگے
وہ مرے ساتھ جس طرح کھیلا
دیکھتے رہ گئے کھلونے لگے
گھٹ گیا دم چراغ کا مقدادؔ
اور ہم بے لباس ہونے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.