یاد ایسا کوئی آیا ہے کہ جی جانتا ہے
یاد ایسا کوئی آیا ہے کہ جی جانتا ہے
اس قدر دل کو دکھایا ہے کہ جی جانتا ہے
عشق یوں جان کو آیا ہے کہ جی جانتا ہے
روز و شب ایسا رلایا ہے کہ جی جانتا ہے
کیا محبت بھی کوئی جرم ہے اس دنیا نے
ایسا ہنگامہ اٹھایا ہے کہ جی جانتا ہے
ہو سکے گا نہ مسیحا سے بھی اس دل کا علاج
زخم وہ اس نے لگایا ہے کہ جی جانتا ہے
وہ مجھے بھول بھی سکتا ہے یہ امید نہ تھی
اس طرح اس نے بھلایا ہے کہ جی جانتا ہے
دل ہے قابو میں نہ میں اپنے ہی بس میں ہوں پیامؔ
ایسا دیوانہ بنایا ہے کہ جی جانتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.