Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ایامے کہ دل رکھتے تھے جاں رکھتے تھے ہم

مظفر شکوہ

یاد ایامے کہ دل رکھتے تھے جاں رکھتے تھے ہم

مظفر شکوہ

MORE BYمظفر شکوہ

    دلچسپ معلومات

    (جنوری 82ء)

    یاد ایامے کہ دل رکھتے تھے جاں رکھتے تھے ہم

    شکوہ سنجی کے لئے منہ میں زباں رکھتے تھے ہم

    ساز غم رکھتے تھے ہم سوز نہاں رکھتے تھے ہم

    سر میں سودا دل میں نشتر سا نہاں رکھتے تھے ہم

    گرد باد آساز میں بر آسماں رکھتے تھے ہم

    اپنے قدموں کے تلے سارا جہاں رکھتے تھے ہم

    حسرت‌‌ آشفتگی شوق زیاں رکھتے تھے ہم

    روزن امید و بیم پاسباں رکھتے تھے ہم

    فرصت‌‌ بے سود سعئ رائیگاں رکھتے تھے ہم

    تھا دعاؤں سے پرے وہ آستاں رکھتے تھے ہم

    پردۂ جاں میں نگار دل ستاں رکھتے تھے ہم

    گلشن دل میں بہار بے خزاں رکھتے تھے ہم

    کنج عزلت میں سرشک خوں رواں رکھتے تھے ہم

    راز داروں سے بھی اک راز نہاں رکھتے تھے ہم

    شب ہمہ شب کھیلتے تھے حلقہ ‌ہاۓ زلف سے

    دیدۂ غماز کو ہم داستاں رکھتے تھے ہم

    ٹھیس پہنچاتے تھے پندار خودی کو رات دن

    پھر بھی دل کی آرزوؤں کو جواں رکھتے تھے ہم

    اب نہ وہ دل ہے نہ وہ سودا نہ وہ طغیان شوق

    یاد ایامے کہ دل وقف فغاں رکھتے تھے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے