Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد گیسو میں پریشاں کس قدر دل ہو گیا

فضل حسین صابر

یاد گیسو میں پریشاں کس قدر دل ہو گیا

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    یاد گیسو میں پریشاں کس قدر دل ہو گیا

    انتہا یہ ہے کہ دود شمع محفل ہو گیا

    جلوہ فرما کوئی رشک ماہ کامل ہو گیا

    اللہ اللہ اب کسی قابل مرا دل ہو گیا

    کشتیٔ عمر رواں کا حال ناکامی نہ پوچھ

    پاس جب ساحل کے پہنچی دور ساحل ہو گیا

    ساتھ غیروں کے وہ آئے ہیں عیادت کے لیے

    شربت دیدار بھی اب سم قاتل ہو گیا

    دل وہ لینا چاہیں تو لے جائیں اس کا غم نہیں

    اس لیے خوش ہوں کہ یہ دل ان کے قابل ہو گیا

    ہوش میں آ ہوش میں اے ہم نشیں آزاد ہو

    بن کے دیوانہ تو پابند سلاسل ہو گیا

    پھیر دی صیاد نے کیا اس کی گردن پر چھری

    یک بیک موقوف کیوں شور عنادل ہو گیا

    رفتہ رفتہ داغ دل نے کی ترقی اس قدر

    پہلے تارا تھا مگر اب ماہ کامل ہو گیا

    تیرے اک تیر نظر نے کر دیا دونوں کا کام

    اے ستم پرور جگر بھی دل بھی گھائل ہو گیا

    تیرے بیمار محبت کی یہ حالت ہو گئی

    بیٹھنا اٹھنا تو کیا دم لینا مشکل ہو گیا

    ان کی محفل سے جو اٹھوائے گئے وہ اور ہیں

    میں تو ہر محفل میں صابرؔ رنگ محفل ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے