یاد ماضی کے اجالوں میں بہت دیر تلک
یاد ماضی کے اجالوں میں بہت دیر تلک
ڈوبا رہتا ہوں خیالوں میں بہت دیر تلک
نام سے بھی مرے واقف نہیں ہوتا کوئی
وہ جو رہتے نہ حوالوں میں بہت دیر تلک
جب بھی ان گالوں کے گرداب پہ پڑتی ہے نظر
غرق رہتا ہوں خیالوں میں بہت دیر تلک
مضطرب رہتی ہیں آہٹ پہ چمک جاتی ہیں
کون رہ پائے غزالوں میں بہت دیر تلک
نغمہ و ساز کی تاثیر طلسماتی ہے
گونج رہتی ہے شوالوں میں بہت دیر تلک
فضل رب جان کے جب کھاتا ہوں روکھی سوکھی
لطف آتا ہے نوالوں میں بہت دیر تلک
خوبیٔ شعر کے چرچے بھی رہے خوب سحرؔ
آپ کے چاہنے والوں میں بہت دیر تلک
- کتاب : Aalamgeer Adab (Pg. B-152 E-178)
- Author : Aarif Khursheed
- مطبع : Nawa-e-Deccan Publication Aurangabad (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.