یاد یاراں کو کف دل میں چبھوتے ہوئے ہم
یاد یاراں کو کف دل میں چبھوتے ہوئے ہم
گھر کے کونے میں پڑے رہتے ہیں روتے ہوئے ہم
نیم شب اور یہ آنسو ہیں کہ رکتے ہی نہیں
ہائے پردیس میں تکیوں کو بھگوتے ہوئے ہم
ہر نئی صبح سے امید پذیرائی لئے
چادر خاک کے پردے میں سموتے ہوئے ہم
رات اس بزم میں اک تو ہی شناسا تھا مگر
کتنے تنہا نظر آئے ترے ہوتے ہوئے ہم
مر ہی جائیں گے تری یاد میں یوںہی کسی روز
دکھ کے آنچل میں کہیں شعر پروتے ہوئے ہم
سرسراہٹ سی کہیں زلف گرہ گیر میں تھی
ڈر گئے آج ترے سائے میں سوتے ہوئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.