Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد حق کی ہے زمانے سے فراموشی ہے

رنگیشور دیال سکسینہ صوفی

یاد حق کی ہے زمانے سے فراموشی ہے

رنگیشور دیال سکسینہ صوفی

MORE BYرنگیشور دیال سکسینہ صوفی

    یاد حق کی ہے زمانے سے فراموشی ہے

    ہوش کا ہوش ہے بے ہوشی کی بے ہوشی ہے

    ہوش میں ہوں نہ مجھے دورۂ بے ہوشی ہے

    ایک حالت ہے کہ حالت سے فراموشی ہے

    کون کہتا ہے مرا عالم بے ہوشی ہے

    ہوش کامل ہے مجھے اس لئے خاموشی ہے

    شاد ہوں آج مری رسم کفن پوشی ہے

    آج دنیا کے جھمیلوں سے سبکدوشی ہے

    واقف راز حقیقت مری بے ہوشی ہے

    عالم ہوش مرا عالم بے ہوشی ہے

    درد دل تو نے مصیبت میں سدا ساتھ دیا

    بھول جانا تجھے احسان فراموشی ہے

    جو ہیں آزاد وہ گلشن میں بہاریں لوٹیں

    میری قسمت میں قفس سے ہی ہم آغوشی ہے

    لب پہ کیوں آئے کبھی تیری جفاؤں کا گلہ

    حاصل عشق مرا طرز وفا کوشی ہے

    دیکھ ہی لیں گے تجھے دیکھنے والے تیرے

    کس لئے پردہ ہے کس بات پہ روپوشی ہے

    جب مجھے ہوش نہ تھا ہوش کی تاکیدیں تھیں

    ہوش میں ہوں تو مجھے دعوت بے ہوشی ہے

    ہوش والا یہ سمجھ جائے تو ہوش آ جائے

    مرکز دائرۂ ہوش ہی بے ہوشی ہے

    ہوش والے یہ حقیقت تجھے معلوم نہیں

    ہوش کی حد سے ادھر عالم بے ہوشی ہے

    دل میرا راہ طریقت میں وہیں بیٹھ گیا

    جب یہ سمجھا کہ تمنا بھی غلط کوشی ہے

    مٹ گئیں دل سے تمنائیں یہ اچھا ہی ہوا

    اب مجھے یاس و مصیبت سے سبکدوشی ہے

    کعبہ و دیر کے جھگڑے تو عبث ہیں صوفیؔ

    خانۂ دل کے سوا ہر جگہ رو پوشی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے