یاد جو تجھ کو کر رہے ہیں ہم
کیا حقیقت میں مر رہے ہیں ہم
تیری فرقت میں وقت کی صورت
رفتہ رفتہ گزر رہے ہیں ہم
کل مری روح نے کہا مجھ سے
جسم سے کہہ دو مر رہے ہیں ہم
آج تیرے رخ منور سے
نور آنکھوں میں بھر رہے ہیں ہم
جیسے جیسے وہ طنز کرتے ہیں
ویسے ویسے نکھر رہے ہیں ہم
یاد اس کی نہ آئے کیوں مظہرؔ
مدتوں ہم سفر رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.