Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد کر کر کے تری یاد مٹانے نکلے

فہیم جوگاپوری

یاد کر کر کے تری یاد مٹانے نکلے

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    یاد کر کر کے تری یاد مٹانے نکلے

    لے کے گھی ہاتھ میں ہم آگ بجھانے نکلے

    ہم فقیروں کے قلم سے جو خزانے نکلے

    جھولیاں لے کے شہنشاہ چرانے نکلے

    جیسے جنگل میں کوئی رات بتانے نکلے

    گھر سے نکلے تو لگا جان گنوانے نکلے

    اپنی حالت کا اب احساس ہوا ہے ایسے

    جیسے چھپر کوئی برسات میں چھانے نکلے

    بھوکی دھرتی کی انا آ گئی دامن میں مگر

    سارے آکاش میں دو چار ہی دانے نکلے

    کچھ تھکے ماندوں پہ کتوں کا برسنا دیکھا

    جب وہ فٹ پاتھ پہ اخبار بچھانے نکلے

    خود کو سمجھاتے ہوئے شہر سے یوں لوٹے ہیں

    جیسے پردیس کوئی گھر سے کمانے نکلے

    ایسے انساں سے ملاقات نہ کرنا بہتر

    دل کے آنگن میں جو دیوار اٹھانے نکلے

    سادے لوگوں کو بہت تنگ کیا ہے تو نے

    ہم ہی دیوانوں سے بل تیرے زمانے نکلے

    شعر کہتے ہیں جسے بات وہیں ختم ہوئی

    ہم تو بس میرؔ کی اک رسم نبھانے نکلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے