Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں

جرأت قلندر بخش

یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    یاد کر وہ حسن سبز اور انکھڑیاں متوالیاں

    کاٹتے ہیں رو ہی رو ساون کی راتیں کالیاں

    شب تصور باندھ کر اس جنبش مژگاں کا واہ

    خود بخود کس کس مزے سے ہم نے چھڑیاں کھا لیاں

    دیکھیں کیا ان کی لچک اس ساعد نازک بغیر

    کھینچتی ہیں کیوں ہمیں کانٹوں میں گل کی ڈالیاں

    کچھ نہ کچھ کر بیٹھتا ہوں بات اس کے بر خلاف

    تا کسی صورت وہ دے جھنجھلا کے مجھ کو گالیاں

    مہ اسیر ہالہ اس کا دیکھ بالا کیوں نہ ہو

    خندہ زن ہوں مہر پر جس کی جڑاؤ بالیاں

    شب کو جو اس کا تصور بندھ گیا تو ہم نے بس

    اس کے مکھڑے کی بلائیں صبح تک کیا کیا لیاں

    وقت اظہار وفا محفل میں اس کی جس سے آنکھ

    مل گئی تو بس وہ سب باتیں اسی پر ڈھالیاں

    برگ گل ان کو کہوں یا پارۂ یاقوت واہ

    دیکھیو بن پان کھائے ان لبوں کی لالیاں

    کوچۂ قاتل کو گر مسلخ کہوں تو ہے بجا

    جب نہ تب دیکھو تو بہتی ہیں لہو کی نالیاں

    خون دل آنکھوں میں بھر آتا ہے جب آتی ہے یاد

    وہ مئے گل رنگ کی بھر بھر کے دینی پیالیاں

    تاک جھانک اس کی کہوں کیا میں کہ طفلی میں بھی تھیں

    اس کے ہاتھوں گھر کی دیواروں میں ہر سو جالیاں

    کاش جرأتؔ وصل کا دن ہووے جلدی سے نصیب

    ہجر کی تو کھائے جاتی ہیں یہ راتیں کالیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے