یاد میں ان کی مری آنکھ سے برسات ہوئی
یاد میں ان کی مری آنکھ سے برسات ہوئی
ایک ہی لمحہ میں دو بار یہ سوغات ہوئی
عشق ظاہر کروں میں اس سے تو کس طرح کروں
بس یہی سوچ کے شرمندہ مری ذات ہوئی
دن تو یاروں میں گزر ہی گیا جیسے تیسے
درد کچھ اور بڑھا ہجر میں جب رات ہوئی
شب سنہری ہوئی غم میرے خوشی میں بدلے
حسن جاناں سے مری جب بھی ملاقات ہوئی
دونوں اک ترک تعلق کی سزا یہ پائے
اس کی ڈولی نہ اٹھی میری نہ بارات ہوئی
پھوٹ کر رونے لگا دیکھ کے وہ میری طرف
آخری وقت میں جب اس سے مری بات ہوئی
جذبۂ عشق نے منہاجؔ یوں دم توڑ دیا
ذہن کو جیت ہوئی دل کو مگر مات ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.