یاد نے تیری کچھ اتنا کر دیا کاہل مجھے
یاد نے تیری کچھ اتنا کر دیا کاہل مجھے
کار دنیا سے سبھی کہنے لگے غافل مجھے
یہ حقیقت کا جہاں تو راس اب آتا نہیں
آ کبھی تو پاس آ خوابوں میں آ کے مل مجھے
لوگ کہتے تھے کبھی تو بے وفا ہو جائے گا
یاد آتا ہے تری آنکھوں میں کالا تل مجھے
ایک تیرے اسم کو کاغذ پہ میں لکھتی رہوں
پھر بھلے سارا جہاں کہتا رہے جاہل مجھے
ہر خوشی ہر غم میں تیرے میرا بھی تو حصہ ہے
وصل میں جب ساتھ ہیں کر ہجر میں شامل مجھے
کون جانے کون ہے معشوق عاشق کون ہے
آپ کو میں نے بنایا آپ نے بسمل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.