Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے

فاروق شفق

یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے

فاروق شفق

MORE BYفاروق شفق

    دلچسپ معلومات

    شمارہ 103 مارچ اپریل 1977

    یاد رکھتے کس طرح قصے کہانی لوگ تھے

    وہ یہاں کے تھے نہیں وہ آسمانی لوگ تھے

    سوکھے پیڑوں کی قطاریں روکتیں کب تک انہیں

    اڑ گئے کرتے بھی کیا برگ خزانی لوگ تھے

    زندگی آنکھوں پہ رکھ کر ہاتھ پیچھے چھپ گئی

    درمیاں رہ کر بھی سب کے آنجہانی لوگ تھے

    کل یہیں پر لہلہاتی تھیں ہنسی کی کھیتیاں

    کل یہیں پر کیسے کیسے زعفرانی لوگ تھے

    ٹوٹ کر بکھرے ہوئے ہیں قربتوں کے سلسلے

    چھپ گئے جانے کہاں جو درمیانی لوگ تھے

    خشک مٹی بن گئے تو بوندیاں نہلا گئیں

    اور ہمیں کیا چاہئے تھا آگ پانی لوگ تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1479)
    • Author : Shamsur Rahman Faruqi
    • مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
    • اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے