Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد تمہاری آئی ہے برساتوں میں

عرفان اعظمی

یاد تمہاری آئی ہے برساتوں میں

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    یاد تمہاری آئی ہے برساتوں میں

    پھول کھلے زخموں کے بھیگی راتوں میں

    جس میں کوئی خون نہ ہو ارمانوں کا

    ایسی کوئی رات نہیں ہے راتوں میں

    چومے گا اک عالم رہتی دنیا تک

    سنگ جو تم نے بھیجے ہیں سوغاتوں میں

    ان کا لہجہ ان کی باتیں کیا کہیے

    وقت گزر جاتا ہے باتوں باتوں میں

    شہروں کی رنگینی راس نہ آئے گی

    ساتھی میرا چھوٹ گیا دیہاتوں میں

    چادر میں منہ ڈھانکے یوںہی لیٹے ہیں

    نیند کہاں آئی ہے اجڑی راتوں میں

    ذات کے اندر کیوں میرا دم گھٹتا ہے

    زندہ ہیں سب اپنی اپنی ذاتوں میں

    دولت میرے پاس نہیں لیکن عرفانؔ

    میں نے خود کو بانٹ دیا خیراتوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے