Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ان کی دشمن آرام ہو کر رہ گئی

سحر پریمی

یاد ان کی دشمن آرام ہو کر رہ گئی

سحر پریمی

MORE BYسحر پریمی

    یاد ان کی دشمن آرام ہو کر رہ گئی

    بے قراری عشق کا انعام ہو کر رہ گئی

    زیست اپنی کشتۂ آلام ہو کر رہ گئی

    ہاں رہین گردش ایام ہو کر رہ گئی

    ہر قدم پر ہم نئی الجھن میں پھنس کر رہ گئے

    زندگانی اک مسلسل دام ہو کر رہ گئی

    زندگی میں ہو سکا نہ ہم کو احساس خوشی

    زندگی اپنی شکستہ جام ہو کر رہ گئی

    تلخیاں ماضی کی کچھ یوں ذہن پر چھائی رہیں

    عشرت نو اک خیال خام ہو کر رہ گئی

    ہر نیا دن ساتھ لایا کچھ نئی مایوسیاں

    ہر سحر اپنے لئے تو شام ہو کر رہ گئی

    ہو گیا دل پر تسلط اس طرح آلام کا

    ہر خوشی آخر برائے نام ہو کر رہ گئی

    درد و رنج و غم شریک زندگی تھے ہر طرح

    موت آخر مفت میں بدنام ہو کر رہ گئی

    دل لگی آغاز الفت ہے یہ مانا ہم نشیں

    اور اگر دل کی لگی انجام ہو کر رہ گئی

    عشق کا اعزاز پہلے تھا کسی کو ہی نصیب

    اب یہ تہمت ہر کسی کے نام ہو کر رہ گئی

    شیخ صاحب آپ سے کم ظرف لوگوں کے طفیل

    مے پرستی دہر میں بدنام ہو کر رہ گئی

    غم زمانے بھر کے سب حصے میں میرے آ گئے

    ہر خوشی دنیا کی ان کے نام ہو کر رہ گئی

    میں تو مر کر بھی انہیں اے سحرؔ کر پایا نہ خوش

    کوشش آخر بھی یہ ناکام ہو کر رہ گئی

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے