یادیں ہیں شب غم ہے اور اشک فشانی ہے
یادیں ہیں شب غم ہے اور اشک فشانی ہے
سن اے دل دیوانہ تیری یہ کہانی ہے
کشتی کا بڑھاپا ہے طوفاں کی جوانی ہے
پی لیں گے سمندر کو ہم نے بھی یہ ٹھانی ہے
اے جذبۂ صادق تو فانوس محبت ہے
جو گل نہ ہو آندھی سے وہ شمع جلانی ہے
بس ایک محبت ہے جس کو ہے بقا ورنہ
اس عالم فانی میں جو چیز ہے فانی ہے
حسن رخ دنیا کا ہر دل پہ اثر دیکھا
آئینے بدلتے ہیں تصویر پرانی ہے
لفظوں کو محب دے دے دھڑکن دل مخزن کی
محفل میں غزل اپنی ان کو جو سنانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.