یادیں تمہاری پھینک دوں کیسے نکال کر
یادیں تمہاری پھینک دوں کیسے نکال کر
دل کے قفس میں رکھی ہیں مدت سے پال کر
میں ٹھیک ہوں تو مان دلیلیں سبھی مری
میں ہوں غلط اگر تو آ مجھ سے سوال کر
سہ لیتی ہوں میں تیری سبھی بد تمیزیاں
جو وقت ساتھ گزرا ہے اس کا خیال کر
کیا خوب پیار کا صلہ تو نے دیا مجھے
برسوں کے انتظار کو لمحے میں ٹال کر
شامل نہیں ہوں ایسی جماعت میں آج بھی
ہمدردی چاہیئے جنہیں جذبہ اچھال کر
یوں ہی تو پر اثر نہیں اشعار ہو گئے
لکھا ہے لفظ درد میں تھوڑا ابال کر
ہونا تھا جو بھی ہو چکا اچھا ہے یا برا
کیا فائدہ ہے اب نہ تبسمؔ ملال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.