Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کا کوئی دیپ جلائے تو بات ہے

عاشق جعفری

یادوں کا کوئی دیپ جلائے تو بات ہے

عاشق جعفری

MORE BYعاشق جعفری

    یادوں کا کوئی دیپ جلائے تو بات ہے

    وہ چاندنی ہے پاس بلائے تو بات ہے

    آ کر کسی بھی باغ میں مل جائے خیر ہے

    گوری اگر نہ گھر پہ بلائے تو بات ہے

    پھر ذکر چاہتوں کا سماعت کا حسن ہو

    پھر داستان وصل سنائے تو بات ہے

    ہے وقت مہرباں تو کرے شاد کام دل

    یہ دوریوں کے زخم بھلائے تو بات ہے

    رت ہے ملن کی اس کے بھی رستے میں آئے ہیں

    تازہ گلاب ہاتھ پہ لائے تو بات ہے

    عاشقؔ ہے عاشقی کی ضروری ہے گر اسے

    اس عاشقی میں خود کو گنوائے تو بات ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 401)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے