Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کے انبار لگے تھے

سہیل آزاد

یادوں کے انبار لگے تھے

سہیل آزاد

MORE BYسہیل آزاد

    یادوں کے انبار لگے تھے

    خالی پیکٹ بھرے پڑے تھے

    جانے کون سا دکھ حاوی تھا

    جانے کیوں اتنا ہنستے تھے

    اس بیزار گلی سے ہو کر

    ہم اکثر آتے جاتے تھے

    خوابوں کے بوسیدہ منظر

    آنکھوں آنکھوں جھانک رہے تھے

    آوازوں کے گونگے لشکر

    رات کا سینہ چیر رہے تھے

    گل دانوں کو یاد نہیں اب

    پہلے کون سے پھول سجے تھے

    ہم بھی پاگل تھے جو تم سے

    اپنا جی ہلکا کرتے تھے

    کیسی وحشت ناک فضا تھی

    چائے کے خالی کپ کہتے تھے

    میری اس ویران سرا تک

    کچھ سائے پیچھا کرتے تھے

    کتنی پرانی خبریں تھی وہ

    جن کو ہم تازہ کرتے تھے

    افسانوں کی بھیڑ میں کھو کر

    ہم خود کو ڈھونڈا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے