Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کو دھواں کر کے اڑا کیوں نہیں دیتے

حفیظ بنارسی

یادوں کو دھواں کر کے اڑا کیوں نہیں دیتے

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    یادوں کو دھواں کر کے اڑا کیوں نہیں دیتے

    طاقت ہے تو تم مجھ کو بھلا کیوں نہیں دیتے

    تم مجھ کو خطاؤں کی سزا کیوں نہیں دیتے

    اس عہد میں جینے کی دعا کیوں نہیں دیتے

    گھنگھور اندھیرا ہے اگر مد مقابل

    پردہ رخ روشن سے اٹھا کیوں نہیں دیتے

    ناقص جنہیں لگتا ہے ہر اک شعر تمہارا

    تم ان کی غزل ان کو سنا کیوں نہیں دیتے

    کہتی ہے سخی ابن سخی آپ کو دنیا

    پھر آپ مجھے حق بھی مرا کیوں نہیں دیتے

    دریا کی خموشی اگر اچھی نہیں لگتی

    پانی میں کوئی چیز گرا کیوں نہیں دیتے

    سجدہ تو سبھی کرتے ہیں رسموں کے بتوں کو

    سر تم بھی حبیبؔ اپنا جھکا کیوں نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے