یادوں میں رنگ بھر رہا ہوں
یادوں میں رنگ بھر رہا ہوں
زخموں کو گلاب کر رہا ہوں
ہر سانس ایک ان سنی سی آہٹ
میں جانے کس پہ مر رہا ہوں
دنیائیں وجود پا رہی ہیں
ریزہ ریزہ بکھر رہا ہوں
اک لمحۂ گم شدہ کی خاطر
صدیوں کا حساب کر رہا ہوں
مقصود سفر ہے کچھ تو ایسا
شعلوں سے جو گزر رہا ہوں
ہے ایک جنون خود شناسی
اکثر اپنے ہی سر رہا ہوں
طوفان گزر چکا ہے کب کا
اب دریا سا اتر رہا ہوں
رشتے مضبوط ہو رہے ہیں
پیشانیوں پر ابھر رہا ہوں
تھا فخر بہت فلک رسی پر
خود اپنے پر اب کتر رہا ہوں
- کتاب : Kisht-e-Khayal (Pg. 75)
- Author : Izhar warsi
- مطبع : M.R. Publications (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.