یادوں پہ کوئی پہرہ لگایا نہیں گیا
یادوں پہ کوئی پہرہ لگایا نہیں گیا
بچھڑا مگر وہ یار بھلایا نہیں گیا
اشکوں نے کہہ دیا تھا مگر ہونٹ چپ رہے
آنکھوں سے کوئی راز چھپایا نہیں گیا
پوچھا کسی نے یار محبت میں کیا ہوا
سچ سچ کسی کو یار بتایا نہیں گیا
کیسے اجڑ گیا تھا بغیچہ بہار میں
قصہ کسی کو یار سنایا نہیں گیا
ساگر کی ریت پر ہی بنایا ہوا محل
ہاتھوں سے اپنے یار مٹایا نہیں گیا
دنیا کے سارے لوگ رلاتے رہے ہمیں
ہم سے کسی کا دل بھی دکھایا نہیں گیا
کیسے دلوں کے زخم دکھاتے ہم آپ کو
ہم نے سنا دیا ہے دکھایا نہیں گیا
اس نے بھی منہ کو پھیر لیا آپ سے دھرمؔ
ہم سے بھی ہاتھ یار ملایا نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.