یاں ہم کو جس نے مارا معلوم ہو رہے گا
یاں ہم کو جس نے مارا معلوم ہو رہے گا
محشر میں خوں ہمارا معلوم ہو رہے گا
گو پھول پھول کر اب تو دیکھتی ہے بلبل
گلشن کا پر نظارا معلوم ہو رہے گا
جب بحر غم میں ڈوبا دے چھوڑ دست و پا کو
آخر تجھے کنارا معلوم ہو رہے گا
اے صبر دم بہ دم اب درد و الم فزوں ہے
جتنا ہے دل کا یارا معلوم ہو رہے گا
اے آفتاب محشر کھولوں ہوں داغ دل کا
چمکا اگر یہ تارا معلوم ہو رہے گا
صد شعر عاشقوں کا ہونے لگا وفور اب
سب حوصلہ تمہارا معلوم ہو رہے گا
نقش قدم سے آخر تیری گلی میں پیارے
جس کا ہوا گزارا معلوم ہو رہے گا
افسوس راز دل کا جاسوس سن گئے ہیں
قصہ اب اس کو سارا معلوم ہو رہے گا
پوشیدہ گو ہے تجھ پر احوال میرے دل کا
ہے یہ تو آشکارا معلوم ہو رہے گا
ناچار کو بہ کو اب تحقیق کرنے پھریے
کچھ درد دل کا چارا معلوم ہو رہے گا
پنہاں ہے اب تو لیکن مرنے کے بعد جرأتؔ
درد دروں ہمارا معلوم ہو رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.