یاں کفر سے غرض ہے نہ اسلام سے غرض
یاں کفر سے غرض ہے نہ اسلام سے غرض
بس ہے اگر غرض تو ترے نام سے غرض
عیش و نشاط زیست ہے سب آپ سے حصول
یاں شیشے سے غرض ہے نہ ہے جام سے غرض
تم پاس ہو اگر تو برابر ہے رات دن
کچھ صبح سے غرض نہ ہمیں شام سے غرض
دل پھیر دیجئے نہ بگڑیے حضور آپ
یاں بوسے سے غرض ہے نہ دشنام سے غرض
پڑ رہنے بھر کو دیجئے در پر ہمیں جگہ
راحت سے کچھ غرض ہے نہ آرام سے غرض
آنکھیں دلا ملیں ہمیں رونے کے واسطے
ناکامیوں سے کام نہ ہے کام سے غرض
انجمؔ کا شعر کہنے سے بکنا مراد ہے
تحسیں سے کچھ غرض ہے نہ الزام سے غرض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.