Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاں تو کچھ اپنی خوشی سے نہیں ہم آئے ہوئے

نظیر اکبرآبادی

یاں تو کچھ اپنی خوشی سے نہیں ہم آئے ہوئے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    یاں تو کچھ اپنی خوشی سے نہیں ہم آئے ہوئے

    اک زبردست کے ہیں کھینچ کے بلوائے ہوئے

    آتے ہی روئے تو آگے کو نہ روویں کیوں کر

    ہم تو ہیں روز تولد ہی کے دکھ پائے ہوئے

    دیکھ کر غیر کے ساتھ اس کو کہا یوں ہم نے

    ہو تو تم چاند پر اس وقت ہو گہنائے ہوئے

    کل جو گلشن میں گئے ہم تو عجب شکل سے آہ

    ہجر کے مارے ہوئے جی سے بتنگ آئے ہوئے

    گل جو تازے تھے کھلے کہتے تھے شبنم سے یہ بات

    دیکھ کر ان کو جو وہ پھول تھے کمہلائے ہوئے

    آج ہیں شاخ پہ جس طور سے پژمردہ نظیرؔ

    کل اسی طرح سے ہم ہوویں گے مرجھائے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے