یار آج میں نے بھی اک کمال کرنا ہے
یار آج میں نے بھی اک کمال کرنا ہے
جسم سے نکلنا ہے جی بحال کرنا ہے
آنکھیں اور چہرے پر چار چھ لگانی ہیں
سارا حسن قدرت کا پائمال کرنا ہے
زندگی کے رستے پر کیوں کھڑا ہوا ہوں میں
آتے جاتے لوگوں سے کیا سوال کرنا ہے
ہاں بچا لوں تھوڑا سا خود کو دن کے ہاتھوں سے
آتی رات کا بھی تو کچھ خیال کرنا ہے
لو پچاس بھی اب تو خیر سے ہوئے پورے
یہ تماشا کیا علویؔ ساٹھ سال کرنا ہے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 52)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.